بریک تھرو اسٹار شٹ (Breakthrough Starshot) ایک انقلابی منصوبہ ہے جس کا مقصد خلا میں انتہائی تیز رفتاری سے چلنے والے ننھے خلائی جہاز بھیجنا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد الفا سینٹوری نظام (Alpha Centauri system) تک پہنچنا ہے، جو زمین سے قریب ترین ستاروں کا نظام ہے، اور یہ 4.37 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس پروجیکٹ کا اعلان 2016 میں روسی نژاد امریکی سرمایہ کار یوری ملنر (Yuri Milner) اور مشہور سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ (Stephen Hawking) نے کیا تھا۔ بریک تھرو اسٹار شٹ کا مقصد ایسا خلائی جہاز تیار کرنا ہے جو روشنی کی رفتار کے 20 فیصد تک پہنچ سکے، اور الفا سینٹوری تک 20 سال میں سفر کر سکے
منصوبے کی بنیادی تفصیلات (Core Details of the Project)
بریک تھرو اسٹار شٹ پروجیکٹ میں ایک مخصوص خلائی جہاز جسے سٹار چپ (StarChip) کہا جاتا ہے، تیار کیا جائے گا۔ اس چھوٹے سے جہاز کا وزن چند گرام ہوگا اور یہ لائٹ سیلز (Light sails) کے ذریعے سفر کرے گا، جنہیں زمین پر موجود انتہائی طاقتور لیزر شعاعوں (Laser beams) کے ذریعے حرکت دی جائے گی۔ اس سسٹم کو انتہائی تیز رفتاری فراہم کرنے کے لئے زمین پر نصب گیگاواٹ پاور کے لیزرز استعمال کیے جائیں گے
مقاصد (Objectives)
بریک تھرو اسٹار شٹ کا بنیادی مقصد پروکسیما سینٹوری بی (Proxima Centauri b) کی تصاویر حاصل کرنا ہے، جو کہ زمین جیسا ایک سیارہ ہے اور قابل رہائش زون میں واقع ہے۔ اس پروجیکٹ کے ذریعے نہ صرف الفا سینٹوری کے نظام میں سیاروں کا مشاہدہ کیا جائے گا بلکہ نظام شمسی کے بیرونی حصے، اور دوسرے سیارے جیسے پلٹو (Pluto) کو بھی بہتر طور پر سمجھنے کا موقع ملے گا
خلائی جہاز کی ساخت (Structure of the Spacecraft)
بریک تھرو اسٹار شٹ کا منصوبہ انتہائی چھوٹے نانوکرافٹ (Nanocraft) پر مبنی ہے، جنہیں سٹارچپ (StarChip) کہا جاتا ہے۔ یہ نانوکرافٹ نہایت ہلکے مواد سے بنائے جائیں گے اور ان پر نصب لائٹ سیلز (Light Sails) ان کو روشنی کی شعاعوں کی مدد سے حرکت دیں گے۔ ہر سٹارچپ پر ایک ڈیجیٹل کیمرہ (Digital Camera)، نیویگیشن سسٹم (Navigation System)، اور ریڈیو کمیونیکیشن ڈیوائس نصب ہوگی تاکہ یہ زمین سے رابطہ برقرار رکھ سکیں
ٹیکنالوجی کے چیلنجز (Technological Challenges)
بریک تھرو اسٹار شٹ کے سامنے کئی بڑے چیلنجز ہیں۔ سب سے بڑا چیلنج لیزر شعاعوں کو خلا میں مؤثر طریقے سے استعمال کرنا ہے، کیونکہ یہ شعاعیں زمین کی فضا میں بگاڑ کا شکار ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ، ننھے سٹارچپ کو خلا کے سرد اور خالی ماحول میں سفر کرنا ہوگا، جہاں مائیکرو میٹیورائٹس (Micrometeorites) سے ٹکراؤ کے امکانات ہیں
مستقبل کی تحقیقات اور امکانات (Future Research and Possibilities)
اگر بریک تھرو اسٹار شٹ کامیاب ہو جاتا ہے، تو یہ خلا کے مزید دور دراز حصوں تک پہنچنے کا ایک نیا دروازہ کھول سکتا ہے۔ یہ منصوبہ زمین کے قریب موجود ایسٹیرائیڈز (Asteroids) کی تحقیق اور ممکنہ خطرات کی روک تھام میں بھی مدد دے سکتا ہے
بریک تھرو اسٹار شٹ ایک انتہائی جدید اور انقلابی منصوبہ ہے جو انسان کو ستاروں تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگر یہ پروجیکٹ کامیاب ہوتا ہے، تو یہ خلا کی تحقیق کے نئے افق کھولے گا اور ہماری کہکشاں کے قریب ترین سیاروں کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا۔
محمد عفان
حوالہ جات: Breakthrough Initiatives Official Website, Wikipedia
یہ مضمون عام معلومات پر مبنی ہے اور اسے مختلف معتبر ذرائع سے لیا گیا ہے تاکہ موضوع پر مکمل اور بھروسے مند معلومات فراہم کی جا سکیں۔ براہ کرم نوٹ کریں کہ اس آرٹیکل کو کہیں اور شائع کرنا سختی سے منع ہے۔ تاہم، اگر آپ اسے “اردو سائنس میگزین” کے حوالے سے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو مکمل اجازت ہے۔ اس مضمون کو استعمال کرتے وقت مواد کے اصل مقصد اور ماخذ کو لازمی طور پر تسلیم کریں تاکہ معلومات کی درستگی اور حقوقِ تصنیف کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔